Description
Dard Ki Chaon by Ahmed Minhaj – the best Urdu Poetry book.
Dard Ki Chaon by Ahmed Minhaj
Ahmed Minhaj is one of the best Urdu Poet from Karachi Pakistan. dard ki chaon is his first publication released in 2023 which is a collection of Ghazals and Poems.
شاعر کا تعارف
اصل نام: منہاج احمد خان – 03332152134
قلمی نام: احمد منہاج
تعلیم: بی کام
پیدائش: کراچی
مادری زبان: اردو
احمد منہاج کی پیدائش کراچی کے ایک غیر معروف گھرانے میں ہوئی مگر ان کے والد صاحب چونکہ بذات خود سیاست سے لے کر تاریخ تک ایک کتب کی باقاعدہ لائبریری تھے، ، ، تو وہیں سے احمد منہاج کو کتب بینی کا شوق پروان چڑھا جو بلآخر شعوری طور پر قلم تک جا پہنچا،
احمد منہاج کی ملک کے مختلف اخبارات میں شاعری اور مضامین کے حوالے سے مختلف تحاریر بھی چھپ چکی ہیں، جن میں ،،،،
▪️روزنامہ شہباز (پشاور)
▪️روزنامہ قومی اتحاد (کراچی)
▪️روزنامہ کراچی میل (کراچی)
▪️روزنامہ اساس (راولپنڈی)
▪️روزنامہ کرائم میل (ملتان)
▪️روزنامہ پہچان پاکستان (سعودی عرب)
▪️روزنامہ طالب نظر (کراچی)
*درد کی چھاؤں*
احمد منہاج کی پہلی کتاب ہے جس کو خاص ایسی نظموں سے مزین کیا گیا ہے جو قاری کی آنکھوں سے دل میں اترتے ہوئے جہاں سے گزرتی ہیں اپنا اثر چھوڑ جاتی ہیں۔ احمد منہاج کی لکھی گئی نظمیں یقیناً آپ کو ایک خاص کیفیت میں گھیرے رکھیں گی اور اسی کیفیت کا نام ہے “درد کی چھاؤں”
پیش لفظ
“شروع الله کے نام سے جو نہایت مہربان اور رحم کرنے والا ہے”
میرا قلمی نام احمد منہاج ہے، کراچی کے خالص اردو بولنے والے گھرانے سے تعلق ہے، بچپن سے ہی والد صاحب کو سیاست سے لے کر تاریخ تک بے شمار کتابیں پڑھتے بلکہ کتابوں میں گم ہوتے ہوئے دیکھا، والد صاحب کے پاس باقاعدہ کتابوں کی لائبریری موجود تھی مگر بچپن میں ہمارے سر سے گزرنے والی کتابیں والد صاحب کے دنیا سے رخصت ہونے کے بعد آہستہ آہستہ خود تاریخ کا حصہ بن گئیں۔
والد صاحب سے کلیاتِ اقبال اور بڑی بہن سے دیوان غالب جیسی کتابیں تحائف کی صورت میں ملیں جو آج بھی میرے پاس محفوظ ہیں۔
گو کہ اپنے گھرانے اور اپنے گرد ونواح میں کبھی کسی کو ادب سے لگاؤ رکھتے یا لکھتے ہوئے نہیں دیکھا۔
مگر مجھے بچپن سے ہی غزلیں سننے کا شوق تھا جو بڑی بہن نصرت تسکین سے منتقل ہوا اور بلآخر قلم تک پہنچا۔
لکھنے کی ابتدا آج سے 28 سال پہلے سن 1995 میں ایک ہی رات لکھی جانے والی دو غزلوں سے کی تو گویا خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا، ساری رات اسی خوشی میں جاگ کر گزاری کہ جلدی صبح ہو تو کسی کو بتائوں کہ میں بھی لکھ سکتا ہوں ۔
پھر وقت گزرتا گیا اور میں لکھتا گیا اور اپنی بڑی بہن سے بھرپور رہنمائی لیتا رہا، انہوں نے میری شاعری کے رموز و اوقاف کی درستگی میں ہمیشہ میرا بھرپور ساتھ دیا۔
سوشل میڈیا پر جب باقاعدہ لکھاریوں سے رابطہ شروع کیا تو لکھنے والوں کی بھرمار دیکھ کر پہلے پہل لگا کہ یہاں جگہ ملنا بہت ہی مشکل ہے مگر اس سفر میں جناب ذوالفقار علی بخآری صاحب اور فاکہہ قمر صاحبہ نے جو ہمت افزائی کی تو اسی جذبے نے مجھے مزید لکھنے اور آگے بڑھنے کا حوالہ فراہم کیا۔
میری یہ پہلی کتاب “درد کی چھاؤں” ایسی نظموں کی ترجمانی کرتی ہے جو اپنے اندر کیفیت اور حساسیت کو سمیٹے ہوئے ہیں۔
اپنی تحاریر کو کتابی شکل میں ڈھالنے کے لیے آس پبلیکیشن جیسے نامور ادارے سے رجوع ہوا تو ادارے کے روحِ رواں اور بچوں بڑوں کے نامور ادیب اور ڈرامہ نگار جناب ابن آس صاحب نے میری تحاریر کو کتابی شکل میں قاری تک پہنچانے میں میری وہ رہنمائی کی جس کی مجھے ایک عرصے سے تلاش تھی۔
قاری کی نظر سے دل میں اترنے تک میری لکھی گئی نظمیں یقیناً آپ کو ایک خاص کیفیت میں گھیرے رکھیں گی، اور اسی کیفیت کا نام ہے ۔۔۔۔
“درد کی چھاؤں”
آخر میں ان سب لوگوں کا انتہائی مشکور ہوں جنہوں نے زندگی کے ہر قدم پر آگے بڑھنے کا حوالہ دیا۔
Phone: 0333-2152134
Habiba Khan –
نظموں کے حوالے سے بہترین کتاب